ملتے وقت جھک کر گٹھنوں کو ہاتھ لگانا

سوال:والدین یا بزرگوں سے ملتے وقت جھک کر گٹھنوں یا پاؤں کو ہاتھ لگانا کیسا ہے؟

یوزر آئی ڈی:شبیر شاہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں چونکہ گٹھنوں اور پاؤں کو ہاتھ لگانا تعظیما ہوتا ہے اور جھکاؤ بھی رکوع کی حد تک ہوتا ہے اور تعظیما کسی کے سامنے حد رکوع تک جھکنا ناجائز و گناہ ہے لہذا اس کی اجازت نہیں ۔ سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں :”انحناء یعنی جھکنا دو قسم ہے, مقصود و وسیلہ , اگر خود نفسِ انحناء سے تعظیم مقصود نہیں بلکہ دوسرے فعل سے جس کا یہ ذریعہ ہے تو اس صورت میں اس کا حکم اس فعل کا حکم ہوگا, قدمبوسی جائز بلکہ مسنون ہے تو اس کے لیے جھکنا بھی مباح بلکہ سنت ہے اور غیر خدا کو سجدہ تحیت حرام ہے تو اس کے لئے جھکنا بھی حرام ہے, دوسری قسم کہ نفسِ انحناء سے تعظیم مقصود ہو, یہ اگر رکوع تک ہے, ناجائز و گناہ ہے, اور اس سے کم ہے تو حرج نہیں ۔

(فتاوی رضویہ جلد 22 صفحہ 550 رضا فاؤنڈیشن لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

26شوال المکرم1444ھ/17مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں