سوال:زید عام طور پر نیم کی مسواک کرتا ہے اب سوال ہے کہ مسواک کس درخت کی ہونی چاہیے؟
یوزر آئی ڈی: محمد اکرام
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
مسواک ایسی لکڑی کی کرنی چاہیے جو کڑوی ہو جیسے پیلو یا زیتون یا نیم وغیرہ کی مسواک کیونکہ کڑوی لکڑی کی مسواک منہ کی بو کو خوشگوار بناتی ہے, دانتوں کو مضبوط کرتی ہے اور معدے کو قوی کرتی ہے البتہ مسواک کی لکڑی تر ہونی چاہیے ۔ فتاوی عالمگیری میں ہے : وینبغی ان یکون السواک من اشجار مرۃ لانہ یطیب نکھۃ الفم ویشد الاسنان ویقوی المعدۃ ولیکن رطبا ترجمہ: اور چاہیے کہ مسواک کڑوے درختوں (کی لکڑی) سے ہونی چاہیے, کیونکہ یہ (کڑوی لکڑی کی مسواک) منہ کی بو کو پاکیزہ بناتی ہے, دانتوں کو مضبوط کرتی ہے اور معدے کو قوی بناتی ہے لیکن مسواک کی لکڑی تر ہونی چاہیے.
(فتاوی عالمگیری جلد اول ،صفحہ 8ـ9 ،دارالکتب العلمیہ، بیروت لبنان)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
21ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/11جون2023 ء