مسجد کا پانی دم کے کر کے مریض کو پلانا

سوال:کیادم کے لیے مسجد کا پانی گھر لا کر مریض کو پلا سکتےہیں ؟

یوزر آئی ڈی:وسیم عباس

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

بہتر یہی ہے کہ مسجد کے پانی پر دم کروا کر پلانے کے بجائے گھر کا پانی ہی استعمال کیا جائے دم کا اثر گھر کے پانی سے بھی ہو جائے گا ایسا نہیں کہ مسجد کے پانی سے اثر زیادہ ہو گا ۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد على اعظمى عليہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں: جاڑوں میں اکثر جگہ مسجد کے سقایہ میں پانی گرم کیا جاتا ہے تاکہ مسجد میں جو نمازی آئیں اس سے وضو و غسل کریں یہ پانی بھی وہیں استعمال کیا جاسکتا ہے گھر لے جانے کی اجازت نہیں اسی طرح مسجد کے لوٹوں کو بھی وہیں استعمال کرسکتے ہیں گھر نہیں لے جاسکتے بعض لوگ تازہ پانی بھر کر مسجد کے لوٹوں میں گھر لے جاتے ہیں یہ بھی ناجائز ہے ۔

(بہار شریعت، جلد1،حصہ16،صفحہ 387، مکتبۃ المدینہ،کراچی )

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

22ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/12جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں