سوال:پانچ ماہ بعد میری شادی ہے اور میں چاہتا ہوں کہ میرا نکاح مسجد میں پڑھایا جائے کیا مسجد میں نکاح کرنا جائز ہے؟
یوزر آئی ڈی:محمد آفتاب
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
مسجد کے آداب کو ملحوظ رکھتے ہوے مسجد میں عقد نکاح کرنا مستحب ہے اور اگر اس بات کا ڈر ہو کہ مسجد کے آداب کا خیال نہیں رکھ پائیں گے تو مسجد میں نکاح نہ پڑھوائیں۔ نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےارشاد فرمایا:’’أعلنوا ھذا النكاح واجعلوه في المساجد۔‘‘ترجمہ:لوگو! نکاح کا اعلان کیا کرو اور مسجدوں میں نکاح کرو۔
(جامع الترمذی، جلد2،باب ما جاء فی اعلان النکاح، صفحہ384، مطبوعہ دار الغرب الاسلامی، بیروت)
صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں:’’مسجد میں عقد نکاح کرنا مستحب ہے۔مگر یہ ضرور ہے کہ بوقت نکاح شورو غل اور ایسی باتیں جو احترام مسجد کے خلاف ہیں، نہ ہونے پائیں، لہٰذا اگر معلوم ہو کہ مسجد کے آداب کا لحاظ نہ رہے گا تو مسجد میں نکاح نہ پڑھوائیں۔‘‘
(بھار شریعت، جلد3، حصہ16، صفحہ498، مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
15شوال المکرم1444ھ/05 مئی2023 ء