مزار پر چادر چڑھانے کی منت

سوال:میں نے منت مانی تھی کہ مزار پر جاکر چادر چڑھاؤں گا اب میں کسی وجہ سے مزار پر جا کر چادر نہیں چڑھا پا رہا تو اس کا کوئی حل ہے؟

یوزر آئی ڈی:غوث محمد صدیقی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

مزار پر چادر چڑھانے کی منت شرعی منت نہیں کہ اسے پورا کرنا واجب ہو اور پورا نہ کرنے پر گناہ ہو البتہ یہ اچھے کام کی منت ہے پورا کر لیں تو بہتر ہےلہذا سوال میں پوچھی گئی صورت میں چادر نہ بھی چڑھائی تو کوئی حرج نہیں۔ صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:مسجد میں چراغ جلانے یا طاق بھرنے(مسجد یامزار کے طاق میں چراغ جلاکرپھول وغیرہ چڑھانا) یا فلاں بزرگ کے مزار پر چادر چڑھانے یا گیارھویں کی نیاز دِلانے یا غوث اعظم رضی اللہ تعا لٰی عنہ کا توشہ (کسی ولی یابزرگ کی فاتحہ کاکھاناجوعرس وغیرہ کے دن تقسیم کیاجاتاہے۔)یا شاہ عبدالحق رضی اللہ تعا لٰی عنہ کا توشہ کرنے یا حضرت جلال بخاری کا کونڈا کرنے یا محرم کی نیاز یا شربت یا سبیل لگانے یا میلاد شریف کرنے کی منّت مانی تویہ شرعی منّت نہیں مگر یہ کام منع نہیں ہیں کرے تو اچھا ہے۔ ہاں البتہ اس کا خیا ل رہے کہ کوئی بات خلاف شرع اوسکے ساتھ نہ ملائے۔

(بہار شریعت،منت کا بیان،جلد2،حصہ9،صفحہ320،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

18شوال المکرم1444ھ/09 مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں