مرد کے لیے سلک کا لباس پہننے کا حکم

سوال:کیا مرد کے لیے سلک کے کپڑے پہننا جائز ہے؟

یوزر آئی ڈی:غلام مصطفی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

مرد کے لیے صرف ریشم کا کپڑا پہننا حرام ہے اس کے علاوہ جو کپڑا چاہے جتنا بھی چمکیلا ہو پہن سکتا ہے لہذا سلک کا لباس مرد پہن سکتا ہے۔ امامِ اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”سِلک کو بعض نے کہا کہ انگریزی میں ریشم کا نام ہے ، اگر ایسا ہو بھی ، تو اعتبار حقیقت کا ہے نہ کہ مجرد نام کا ، بربنائے تشبیہ بھی ہوتا ہے ، جیسے ریگ ماہی مچھلی نہیں ، جرمن سِلور چاندی نہیں ۔ جو کپڑے رام بانس یا کسی چھال وغیرہ چیز غیر ریشم کے ہوں اگرچہ صناعی سے ان کو کتنا ہی نرم اور چمکیلا کیا ہو مرد کو حلال ہیں اور اگر خالص ریشم کے ہوں یا بانا ریشم ہو اگرچہ تانا کچھ ہو ،تو حرام ہیں ۔یہ امر ان کپڑوں کو دیکھ کر یا ان کا تار جلا کر یا واقفین سے تحقیق کر کے معلوم ہوسکتا ہے“

(فتاوی رضویہ، جلد22،صفحہ 194،رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

27ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/16جولائی 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں