سوال:اگرکسی عذر کےسبب قعدہ میں دائیں پاؤں کی انگلیاں قبلہ رخ نہ ہوں تو نماز کا کیا حکم ہے؟
یوزر آئی ڈی:پارٹی سپنٹ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
مرد کے لیے قعدہ میں دایاں پاؤں کھڑا کر کے اس کی انگلیاں قبلہ رخ کرنا نماز کی سنتوں میں سے ہے بلا عذر پاؤں نہ بچھایا جائے ہاں کسی عذر کے سبب پاؤں کھڑا نہ کر پائے تو حرج نہیں نماز ہو جائے گی۔۔ صدر الشریعہ بد رالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نماز کی سنتوں کے بیان میں لکھتے ہیں:دوسری رکعت کے سجدوں سے فارغ ہونے کے بعد بایاں پاؤں بچھا کر، (۶۸) دونوں سرین اس پر رکھ کر بیٹھنا، (۶۹) اور داہنا قدم کھڑا رکھنا، (۷۰) اور داہنے پاؤں کی انگلیاں قبلہ رُخ کرنا یہ مرد کے لیے ہے،
(بہارشریعت،جلد1،حصہ3،صفحہ534،مکتبۃالمدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
8ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/27جون2023 ء