سوال:اگر قسم کو مطلق رکھا اللہ کا نام لیے بغیر یعنی (قسم ہے) کہا تو کیا یہ قسم ہو جائے گی؟ اور توڑنے کی صورت میں حانث ہو گا؟
یوزر آئی ڈی:سید جمال عطاری
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
مطلقا قسم ہے کہنے سے بھی قسم ہو جاتی ہے لہذا توڑے گا تو حانث ہو جائے گا یعنی قسم ٹوٹ جائے گی۔ فتاوٰی قاضی خان میں ہے :” لو قال علیہ یمین ان لا یفعل کذا یکون یمیناً“یعنی جب کوئی شخص یوں کہے کہ اس پر قسم ہے کہ وہ فلاں کام نہیں کرے گا تو یہ قسم ہوگی۔
(فتاوٰی قاضی خان، کتاب الایمان، جلد 01، صفحہ 533 ، مطبوعہ کراچی)
صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:”ان الفاظ سے بھی قسم ہوجاتی ہے حلف کرتا ہوں، قسم کھاتا ہوں، میں شہادت دیتا ہوں، خدا گواہ ہے، خداکو گواہ کرکے کہتا ہوں۔ مجھ پر قسم ہے۔“
(بہارِ شریعت، جلد02، صفحہ 301، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
27ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/16جولائی 2023 ء