قربانی کا جانور بچہ جنے تو اس بچے کا حکم

سوال:قربانی کا جانور لائے اور وہ جانور بچہ دے دے تو اس بچے کا کیا کیا جائے ؟کیا اس بچے کو بھی ذبح کرنا ہو گا؟

یوزر آئی ڈی:سرفراز نواز

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں اس بچے کو بھی ذبح کرنا ہو گا۔ صدر الشریعہ عل بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں : قربانی کے لئیے جانور خریدا تھا قربانی کرنے سے پہلے اس کو بچہ پیدا ہوا تو بچہ کو بھی ذبح کر ڈالے اور اگر بچہ کو بیچ ڈالا تو اس کا ثمن صدقہ کر دے اور اگر نہ ذبح کیا نہ بیع کیا اور ایام نحر گزر گئیے تو اوس کو صدقہ کر دے اور اگر کچھ نہ کیا بچہ اوس کے یہاں رہا اور قربانی کا زمانہ آگیا اور یہ چاہتا ہے اس سال کی قربانی میں اسی کو ذبح کرے یہ نہیں کر سکتا اور اگر قربانی اسی کی کر دی تو دوسری قربانی پھر کرے کہ وہ قربانی نہیں ہوئی اور وہ بچہ ذبح کیا ہوا صدقہ کر دے بلکہ ذبح سے جو کچھ اوس کی قیمت میں کمی ہوئی اسے بھی صدقہ کر دے۔

(بہارشریعت،جلد3،حصہ15،صفحہ347،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

28ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/18جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں