قبر پر قبر بنانا کیسا؟

سوال:کیا کسی عورت کی قبر کے اوپر ہی غیر محرم کی قبر بنا سکتے ہیں؟

یوزر آئی ڈی:عاقب امانت

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

کسی بھی مسلمان کی قبر کے اوپر کسی کی بھی قبر بنانا ،ناجائز و حرام ہے قبر بنانا تو درکنار قبر پر بیٹھنا ،چلنا،اس پر پاؤں رکھنا بھئ ناجائز و گناہ ہے کہ یہ قبر کی بے حرمتی ہے اور اس سے مردوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ قبرپربیٹھنےکےحوالے سےمسلم،ابوداؤد،نسائی اور ابن ماجہ کی حدیث پاک میں ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:”لأن یجلس أحدکم علی جمرۃ فتحرق ثیابہ،فتخلص إلی جلدہ،خیرلہ من أن یجلس علی قبر“ یعنی: تم میں سے کوئی آگ کی چنگاری پر بیٹھے یہاں تک کہ وہ اس کے کپڑے جلا کر جلد تک پہنچ جائے، یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی قبر پر بیٹھے۔

(صحیح مسلم، جلد2،صفحہ667،دار احیاء التراث العربی ،بیروت)

رد المحتار میں ہے: اذا صار المیت ترابا فی القبر یکرہ دفن غیرہ فی قبرہ لان الحرمۃ باقیۃ ترجمہ: جب قبر میں میت گل کر مٹی بھی ہو جائے تب بھی اس کی قبر میں غیر کو دفن کرنا مکروہ تحریمی ہے کیونکہ اس میت کی تعظیم و حرمت اب بھی باقی ہے۔

(ردلمحتار ،باب صلاۃ الجنائز،مطلب فی دفن المیت،جلد2،صفحہ233،دارالفکر،بیروت)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

16ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/6 جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں