سوال:میت کی تدفین کے وقت میت کا رخ کس طرف ہونا چاہیے؟
یوزر آئی ڈی:عبد الکریم کبھار
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
میت کو قبر میں رکھتے وقت دائیں کروٹ پر لٹا کر اس کے چہرے کا رخ قبلہ رو کر دینا افضل ہے۔الہدایہ میں ہے : ” فاذا وضع فی لحده يقول واضعه ” بسم اللہ وعلى ملة رسول اللہ “ كذا قاله رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم حين وضع أبا دجانة رضي اللہ عنه فی القبر ويوجه الى القبلة بذلك أمر رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم “ ترجمہ : میت کو جب قبر میں رکھا جائے ، تو رکھنے والا کہے : ” بسم اللہ وعلى ملة رسول اللہ “ حضرت ابو دجانہ رضی اللہ عنہ کو قبر میں رکھتے وقت نبی پاک علیہ الصلوٰۃ و السلام نے ایسا ہی فرمایا اور میت کا چہرہ قبلہ کی طرف کر دیا جائے ، نبی پاک علیہ الصلوٰۃ و السلام نے اسی کا حکم ارشاد فرمایا ہے ۔
( الھدایہ ، کتاب الصلوٰۃ ، باب الجنائز ، فصل فی الدفن ، جلد 1 ، صفحہ 92 ، مطبوعہ بیروت )
صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ بہارِ شریعت میں فرماتے ہیں:”میت کو دہنی طرف کروٹ پر لٹائیں اور اس کا مونھ قبلہ کو کریں ۔ “ ( بھارِ شریعت ، حصہ 4 ، جلد 1 ، صفحہ 844 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی )
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
28ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/17جولائی 2023 ء