فنائے مسجد میں دوکانیں بنا کر کرائے پر دینا

سوال:کیا فنائے مسجد میں دوکانیں بنا کر کرائے پر دے سکتے ہیں ؟

یوزر آئی ڈی:محمد ریحان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

مسجد یا فنائے مسجد میں دوکانیں بنا کر کرائے پر دینا ناجائز وحرام ہے۔محیط برہانی میں ہے:” قيم المسجد إذا أراد أن يبني حوانيت في المسجد وفي فنائه لا يجوز، أما المسجد: فلأنه إذا جعل مسكناً يسقط حرمة المسجد، أما الفناء: فلأنه يتبع المسجد. “ یعنی مسجد کا نظام سنبھالنے والا جب ارادہ کرے کہ مسجد یا فنائے مسجد میں دکانیں تعمیر کرے تو یہ جائز نہیں،مسجد میں اس لیے نہیں کہ جب وہ اسے مسکن بنا دے گا تو مسجد کی حرمت پامال ہو گی اور فنائے مسجد میں اس لیے نہیں کہ یہ بھی مسجد کے تابع ہے ۔

( المحيط البرهاني في الفقه النعماني،جلد 6 ، صفحہ 215)

بحرالرائق میں ہے:” وفي المجتبى لا يجوز لقيم المسجد أن يبني حوانيت في حد المسجد أو فنائه“ یعنی مجتبی میں ہے کہ مسجد کے منتظم کے لیےجائز نہیں کہ مسجد کی حد یا فنائے مسجد میں دکانیں بنائے۔

( البحر الرائق شرح كنز الدقائق ، جلد5، صفحہ 269)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

17ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/6 جولائی 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں