غیر مسلموں کی عبادت گاہوں کا وزٹ کرنا

سوال:غیر مسلموں کی عبادت گاہوں جیسے گرجا گھر ،مندر وغیرہ میں وزٹ کے لیے جانا کیسا؟

یوزر آئی ڈی: مخدوم علی صابری

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

غیر مسلموں کی عبادت گاہوں میں مسلمانوں کا جانا جائز نہیں کیونکہ یہ شیاطین کے جمع ہونے کی جگہیں ہیں ۔ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں امامِ اہلِ سنّت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں : گر وہ میلہ اُن کا مذہبی ہےجس میں جمع ہوکر اعلانِ کفر و اَدائے رُسومِ شرک(یعنی اعلانیہ شعائرِ کفر وشرک کی ادائیگی) کریں گے تو بقصدِ تجارت بھی جانا ناجائز و مکروہِ تحریمی ہے،اور ہرمکروہِ تحریمی صغیرہ، اور ہرصغیرہ اصرار سے کبیرہ۔ علماء تصریح فرماتے ہیں کہ مَعابدِ کفّار(یعنی کفّار کی عبادت گاہوں)میں جانامسلمان کوجائزنہیں،اوراس کی علّت یہی فرماتے ہیں کہ وہ مجمعِ شیاطین (شیطانوں کے جمع ہونے کی جگہیں) ہیں، یہ قطعاً یہاں بھی مُتَحَقَّق، بلکہ جب وہ مجمع بغرضِ عبادت ِغیرِخدا (یعنی غیرِ خدا کی عبادت کےلئے)ہے،تو حقیقۃً معابدِ کفّار(کافروں کے عبادت خانے کے حکم )میں داخل کہ مَعْبَد (عبادت خانہ) بوجہِ اُن اَفعال کے مَعْبَد ہیں،نہ بسببِ سقف ودیوار(نہ کہ چھت اور دیوار کی وجہ سے) (فتاوی رضویہ،جلد23،صفحہ523،رضافاؤنڈیشن لاہور ملتقطاً)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

28ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/18جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں