سوال:عورت کی میت کو غیر محرم قبر میں اتار سکتے ہیں یا نہیں؟
یوزر آئی ڈی:چوہدری بلال
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اولا حکم یہ ہے کہ عورت کو قبر میں اتارنے والے محارم ہوں اگر محارم نہ ہوں تو رشتہ داروں میں سے کوئی اتارے یہ بھی نہ ہوں تو اجنبی ،پرہیزگار شخص اگر قبر میں اتارے تو حرج نہیں ہاں یہ احتیاط کی جائے کہ عورت کی چارپائی کسی کپڑے وغیرہ سے چھپی رہے اور قبر میں رکھنے سے سلیپ رکھنے تک قبر کو کسی کپڑے سے چھپایا جائے۔ صدرالشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: عورت کا جنازہ اتارنے والے محارم ہوں، یہ نہ ہوں تو دیگر رشتہ والے یہ بھی نہ ہوں تو پرہیز گار اجنبی کے اتارنے میں مضایقہ نہیں۔۔۔۔عورت کاجنازہ ہو تو قبر میں اتارنے سے تختہ لگانے تک قبر کو کپڑے وغیرہ سے چھپائے رکھیں، مرد کی قبر کو دفن کرتے وقت نہ چھپائیں البتہ اگر مينھ وغیرہ کوئی عذر ہو تو چھپانا جائز ہے، عورت کا جنازہ بھی ڈھکا رہے۔
(بہار شریعت،جلداول،حصہ چہارم،صفحہ 844،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
6ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/25جون2023 ء