عورت کا شوہر کو ہاتھ سے فارغ کرنا

سوال:کیا عورت شوہر کو ہاتھ سے فارغ کر سکتی ہے؟

یوزر آئی ڈی:علی حسن ملک

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

عورت کا شوہر کو ہاتھ سے فارغ کرنا جائز ہے کوئی گناہ نہیں اور نہ ہی یہ مشت زنی میں داخل ہے البتہ ایسا کرنا مکروہ و ناپسندیدہ عمل ہے لہذا اس سے بچنا بہتر ہے۔در مختار مع رد المحتار میں ہے: ولو مكن امرأته أو أمته من العبث بذكره فأنزل كره ولا شيء عليه قوله كره) الظاهر أنها كراهة تنزيه؛ لأن ذلك بمنزلة ما لو أنزل بتفخيذ أو تبطين تأمل وقدمنا عن المعراج في باب مفسدات الصوم: يجوز أن يستمني بيد زوجته أو خادمته،(قوله ولا شيء عليه) أي من حد وتعزير، وكذا من إثم ترجمہ۔اگر کسی نے اپنی بیوی یا لونڈی کو اپنے آلہ تناسل سے چھیڑ چھاڑ کرنے کی اجازت دی اور اس سے اس کو انزال ہوگیا تو مکروہ تنزیہی ہے یہ ایسے ہی ہے جیسے کہ اس کی ران یا پیٹ پر جماع کیا اور معراج میں باب مفسدات الصوم میں ہے کہ اگر کوئی اپنی زوجہ یا لونڈی کے ہاتھ سے مشت زنی کروائے تو جائز ہے ۔ اور اس شخص پر حد ، تعزیر اور گناہ نہیں ہے۔

( در مختار مع رد المحتار،جلد4، صفحہ27،دارالفکر،بیروت)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

28ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/17جولائی 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں