سوال:شادی والی رات مرد نے بیوی کو حق مہر دینا چاہا لیکن بیوی نے کہا میں نے معاف کیا تو کیا حق مہر ادا ہو گیا یا دوبارہ دینا لازم ہو گا؟
یوزر آئی ڈی:وقاص یونس
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
بیوی اگر حق مہر معاف کر دے تو حق ختم ہو جائے گا دوبارہ ادا کرنا ضروری نہیں ہے اور معاف کرنے کے بعدعورت حق مہر کا مطالبہ بھی نہیں کر سکتی۔ فرمان باری تعالی ہے: وَاٰ تُوا النِّسَآءَ صَدُقٰتِهِنَّ نِحۡلَةً ؕ فَاِنۡ طِبۡنَ لَـكُمۡ عَنۡ شَىۡءٍ مِّنۡهُ نَفۡسًا فَكُلُوۡهُ هَنِيۡٓـئًـا مَّرِیۡٓٴًا ترجمہ: اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دو پھر اگر وہ اپنے دل کی خوشی سے مہر میں سے تمہیں کچھ دے دیں تو اسے کھاؤ رچتا پچتا۔
(القرآن،پارہ4،سورۃالنساء،آیت4)
اسکے تحت تفسیر صراط الجنان میں ہے:مہر بوجھ سمجھ کر نہیں دینا چاہیے بلکہ عورت کا شرعی حق سمجھ کر اللہ تعالیٰ کے حکم پر عمل کرنے کی نیت سے خوشی خوشی دینا چاہیے۔مہر دینے کے بعد زبردستی یا انہیں تنگ کرکے واپس لینے کی اجازت نہیں۔ اگر عورتیں خوشی سے پورا یا کچھ مہر تمہیں دیدیں تو وہ حلال ہے اسے لے سکتے ہیں۔
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
16شوال المکرم1444ھ/07 مئی2023 ء