عورت اسلام سے پھر جائےتو نکاح کا حکم

سوال:عورت کلمہ کفر بک دے تو تجدید ایمان کے بعد تجدید نکاح کرنا ضروری ہے؟

یوزر آئی ڈی:رضوان چوہدری

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

عورت کے مرتد ہونے سے مفتی بہ قول کے مطابق نکاح نہیں ٹوٹتا البتہ بغیر تجدید نکاح کے بیوی سے ہمبستری جائز نہیں لہذا پوچھی گئی صورت میں زبردستی تجدید نکاح کیا جائے۔ سیدی اعلی حضرت رحمۃ اللہ علیہ فتاویٰ رضویہ میں ارشاد فرماتےہیں :”اگر عورت معاذاللہ اُن میں کی ہوگئی اورمرد سنی رہا تو نکاح تو فسخ نہ ہوا۔ علی مافی النوادر وحققنا الافتاء بہ فی ھذا الزمان فی فتاوٰنا (نوادر کی روایت کے مطابق اور ہم نے اپنے فتاوٰی میں اس کی تحقیق کی ہے کہ اس زمانہ میں فتوٰی یہی ہے۔)مگر مرد کو اس سے قربت حرام ہوگئی جب تک اسلام نہ لائے ۔لان المرتد لیست باھل ان یطأھا مسلم اوکافر او احد،(کیونکہ مرتد عورت ا س قابل نہیں رہی کہ کوئی بھی اس سے وطی کرے خواہ مسلمان مرد ہو یا کافر یا کوئی بھی ہو۔)“

(فتاویٰ رضویہ ،جلد11،صفحہ244،رضافاؤنڈیشن،لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

16شوال المکرم1444ھ/07 مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں