ظہر کے بعد چار رکعتیں ایک ساتھ پڑھیں تو سنت و نفل ادا ہو گئے

سوال:ظہر کے بعد سنتیں پڑھتے ہوے دو رکعت کے آخر میں سلام پھیرنے کے بجائے بندہ کھڑا ہو جائے اور دو رکعتیں اور ادا کر لے تو کیا اسکے سنت و نفل دونوں ادا ہو جائیں گے یا نفل دوبارہ پڑھنے ہوں گے؟

یوزر آئی ڈی:شیراز علی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں دو سنتیں اور دو نفل ادا ہو جائیں گے۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:”ظہر و مغرب و عشا کے بعد جو مستحب ہے اس میں سنت مؤکدہ داخل ہے، مثلاً ظہر کے بعد چار پڑھیں تو مؤکدہ و مستحب دونوں ادا ہوگئیں اور یوں بھی ہوسکتا ہے کہ مؤکدہ و مستحب دونوں کو ایک سلام کے ساتھ ادا کرے یعنی چار رکعت پر سلام پھیرے۔“

(بہارِ شریعت، جلد 01، صفحہ 667، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فتاوی امجدیہ میں اسی طرح کے جواب میں فرماتے ہیں:”بہتر یہ ہے کہ دو رکعت پر سلام پھیردے اگر سلام نہ پھیرا اور دو رکعتیں اور ملالیں جب بھی نماز ہوگئی یعنی سنتِ مؤکدہ اور نفل دونوں ادا ہوگئی۔ “

(فتاوٰی امجدیہ،جلد01،صفحہ234، مکتبہ رضویہ، کراچی، ملخصاً)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

22ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/12جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں