سوال:صدقے کا گوشت کسے دینا ضروری ہے؟
یوزر آئی ڈی:راشد جی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
صدقہ نافلہ کا گوشت کسی غریب کو دینا چاہیے لیکن اگر غنی کو دے دیا تو بھی گناہ نہیں جبکہ صدقہ واجبہ جیسے نذر،زکاۃ وغیرہ کا گوشت مسلمان،غیر ہاشمی،مستحق زکاۃ کو دینا لازمی ہے۔ فتاوی عالمگیری میں ہے: ” لايجوز دفع الزكاة إلى من يملك نصاباً۔۔۔ ويجوز دفعها إلى من يملك أقل من النصاب، وإن كان صحيحاً مكتسباً،۔۔۔۔ولا يدفع إلى بني هاشم، وهم آل علي وآل عباس وآل جعفر وآل عقيل وآل الحارث بن عبد المطلب، كذا في الهداية ۔۔۔۔۔ هذا في الواجبات كالزكاة والنذر والعشر والكفارة، فأما التطوع فيجوز الصرف إليهم، كذا في الكافي“ترجمہ:اس شخص کو زکاۃ دینا جو مالک نصاب ہو جائز نہیں جو نصاب سے کم کا مالک ہو اگرچہ وہ تندرست اور کمانے والا ہواسے زکاۃ دینا جائز ہے اور اور بنو ھاشم کو زکاۃ دینا جائز نہیں اور یہ علی،عباس،جعفر،عقیل اور حارث بن عبد المطلب کی اولاد ہے ایسے ہی ھدایہ میں ہے یہ (حکم) صدقات واجبہ میں ہے جیسے زکاۃ،نذر،عشر،اور کفارہ بہرحال نفلی صدقہ تو اسے انہیں (غیر مستحقین زکاۃ کو) دینا جائز ہے ایسا ہی کافی میں ہے۔
(فتاوی ہندیہ،کتاب الزکاۃ،الباب السابع فی المصرف،جلد1،صفحہ189،دارلفکر،بیروت)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
20شوال المکرم1444ھ/10 مئی2023 ء