صحابہ کرام کے گستاخ سے قطع تعلقی

سوال:ذی رحم محرم اگر صحابہ کا گستاخ ہو تو کیا اس سے قطع تعلقی کر سکتے ہیں؟

یوزر آئی ڈی:وسیم اکرم

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

صحابہ کرام کا گستاخ گمراہ و بد دین ہے ایسے سے تعلق رکھنا جائز ہی نہیں بلکہ ایسوں سے قطع تعلقی لازم ہے چاہے ذی رحم محرم ہی کیوں نہ ہو ۔اللہ پاک ارشاد فرماتاہے : ( وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّكَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ ) ترجمۂ کنزُ العِرفان:’’اور اگر شیطان تمہیں بھلا دے تو یاد آنے کے بعد ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔‘‘

(القرآن الکریم، پارہ 7، سورۃ الانعام، آیت68)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بدمذہبوں کی صحبت سے دور رہنے کا حکم ارشاد فرمایا، چنانچہ حدیثِ پاک میں ہے:”فإياكم وإياهم، ‌لا ‌يضلونكم، ولا يفتنونكم “ترجمہ: تم ان سے دور رہو اور وہ تم سے دور رہیں ،کہیں وہ تمہیں گمراہ نہ کردیں اور فتنے میں نہ ڈال دیں۔

(صحیح المسلم، باب النھی عن الروایۃ عن الضعفاء ،جلد1 ،صفحه 33،مطبوعه: لاھور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

6ذوالحجۃ الحرام 1444ھ/25جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں