شوال کے چھ روزوں کی فضیلت

سوال:کیا شوال کے چھ روزے مکروہ ہیں؟

یوزر آئی ڈی:سعیدی خان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

شوال کے چھ روزے رکھنا مستحب ہیں مکروہ نہیں اور احادیث میں ان روزوں کی بڑی فضیلت آئی ہے۔سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیِّ پاک صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسَلَّم نے ارشاد فرمایا: مَنْ صَامَ رَمَضَانَ ثُمَّ أَتْبَعَهُ سِتًّا مِنْ شَوَّالٍ، كَانَ كَصِيَامِ الدَّهْرِ ترجمہ: جس شخص نے رَمَضان کے روزے رکھے ، پھر ان کے بعد چھ روزے شوّال میں رکھے ، تو گویا کہ اُس نے زمانے بھر کا روزہ رکھا۔

(مسلم ،ص456،حدیث:2758)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

15شوال المکرم1444ھ/05 مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں