شرمگاہ کو چھونے سے وضو کا حکم

سوال:اگر وضو و غسل کے بعد براہ راست شرمگاہ کو ہاتھ لگ جائے تو کیا وضو باقی رہے گا؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

شرمگاہ چھونے سے وضو نہیں ٹوٹتا البتہ شرمگاہ چھونے کے بعد وضو کر لینا مستحب ہے۔ درمختارمیں ہے:لاینقضہ مس ذکر لکن یغسل یدہ ندبا وامرأۃ و امرد یندب للخروج من الخلاف لاسیما للامام لکن بشرط عدم لزوم ارتکاب مکروہ مذھبہ ترجمہ:عضو تناسل کو چھونے سے وضونہیں ٹوٹتا لیکن ہاتھ دھو لینا مستحب ہے اور عورت اور امرد کو چھونے سے بھی نہیں ٹوٹتا لیکن ایسی صورت میں اختلاف سے بچتے ہوئے وضو کرلینا مستحب ہے خصوصاً امام کے لئے بشرطیکہ امام کے اپنے مسلک میں مکروہ کاارتکاب لازم نہ آئے۔

(دُرمختار ،کتاب الطہارۃ،ارکان الوضوء اربعۃ،صفحہ25،دارالکتب،العلمیہ)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

20شوال المکرم1444ھ/10مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں