سجدہ سہو واجب نہ ہو تو سجدہ سہو کرنے کا حکم

سوال:سجدہ سہو واجب نہیں تھا لیکن بھول کر سجدہ سہو کر لیا تو نماز کا کیا حکم ہے؟

یوزر آئی ڈی:حسنین

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

سجدہ سہو واجب نہ ہو تو سجدہ سہو کرنا منع ہے البتہ سجدہ سہو کر لیا تو نماز ہو جائے گی نماز لوٹانے کی حاجت نہیں البتہ اما م اگر سجدہ سہو واجب نہ ہونے پر بھی سجدہ سہو کرے اور مسبوق (جس کی کوئی رکعت رہ گئی ہو) اگر اس سجدے میں شریک ہوا تو اس کی نماز ٹوٹ جائے گی ۔ اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃالرحمن سے سوال ہوا کہ : جس نماز میں سہو نہ ہوا اور سجدہ سہو کیا تو نماز جائز ہے یا نہیں؟ آپ نے ارشاد فرمایا:”بے حاجت سجدہ سہو نماز میں زیادت اور ممنوع ہے مگر نماز ہوجائے گی۔ہاں اگر یہ امام ہے تو جو مقتدی مسبوق تھا یعنی بعض رکعات اس نے نہیں پائی تھیں وہ اگر اس سجدہ بے حاجت میں اس کا شریک ہو ا تو اس کی نماز جاتی رہے گی لانہ اقتدی فی محل الانفراد (کیونکہ اس نے محلِ انفراد میں اس کی اقتدا کی۔ت)“

(فتاوی رضویہ،جلد 6،صفحہ 328، رضا فاؤنڈیشن لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

27ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/16جولائی 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں