ساس نے بہو کو سونا پہنایا تو سونے کا مالک کون؟

سوال:نکاح کے وقت ساس نے بہو کو سونے کا تولہ پہنایا اور چار پانچ بندوں کے سامنے کہا کہ یہ تمہاری ملکیت ہے اب اگر طلاق ہوتی ہے اور ساس سونے کا مطالبہ کر رہی ہے تو شریعت کا اس بارے میں کیا حکم ہے؟

یوزر آئی ڈی:مظہر اقبال رضوی سیفی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں سونا لڑکی کی ملکیت ہے ساس کا واپسی کا مطالبہ کرناشرعا درست نہیں کیونکہ اس نے بہو کو صراحتا اس کا مالک بنا دیا اب سونا ساس کی ملک نہ رہا ۔ امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں:”چڑھاوے کا اگر عورت کو مالک کردیا گیا تھا خواہ صراحۃً کہہ دیا تھا کہ ہم نے اس کا تجھے مالک کیا یا وہاں کے رسم و عرف سے ثابت ہوکہ تملیک ہی کے طور پر دیتے ہیں جب تو وہ بھی عورت ہی کی ملک ہے ورنہ جس نے چڑھایا اس کی ملک ہے۔“

(فتاوی رضویہ،جلد12،صفحہ260،رضافاونڈیشن،لاھور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

16محرم الحرام1445ھ/4 اگست 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں