سوال:زنا کرنے والی لڑکی اور لڑکا اگر سچے دل سے توبہ کر لیں تو کیا ان کا آپس میں نکاح ہو سکتا ہے؟جبکہ لڑکی بھی حاملہ نہیں ہے۔
یوزر آئی ڈی:مدثر قادری
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
زنا کرنا ناجائز و حرام اور جہنم میں لے جانا والا کام ہے زانی اور زانیہ پر سچے دل سے توبہ و استغفار کرنا لازم ہے البتہ زانی اور زانیہ کاآپس میں یا کسی اور سے نکاح جائز ہے ہاں زنا سے حمل ہو جائے تو زانی سے نکاح ہونے کی صورت میں وہ اس سے ہمبستری بھی کر سکتا ہے اور اگر کسی اور سے نکاح ہو تو جب تک بچہ پیدا نہ ہو ہمبستری جائز نہیں۔صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحہ لکھتے ہیں:جس عورت کو زنا کا حمل ہے اس سے نکاح ہوسکتا ہے پھر اگر اسی کا وہ حمل ہے تو وطی بھی کرسکتا ہے اور اگر دوسرے کا ہے تو جب تک بچہ نہ پیدا ہو لے وطی جائز نہیں۔
(بہارشریعت جلد2حصہ7صفحہ34مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
6ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/25جون2023 ء