دھوپ سے گرم پانی سے وضو و غسل کرنا

سوال:دھوپ سے گرم کیے گئے پانی سے وضو کرنا کیوں منع ہے ؟

یوزر آئی ڈی:پارٹی سپنٹ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

گرم علاقے کے گرم موسم میں سونے چاندی کے علاوہ کسی اور برتن میں اگر دھوپ سے پانی گرم ہو تو اس سے وضو و غسل نہیں کرنا چاہیے کہ اس سے برص(یعنی بدن پر سفید داغ کی بیماری) کا مرض پیدا ہونے کا خدشہ ہے البتہ اس پانی سے وضو یا غسل کیا تو وضو و غسل ہو جائے گا ۔سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں:دھوپ کے گرم پانی سے مطلقاً وضو صحیح ہے مگر گرم ملک گرم موسم میں جو پانی سونے چاندی کے سوا کسی اور دھات کے برتن میں دھوپ سے گرم ہو جائے وہ جب تک ٹھنڈا نہ ہو لے بدن کو کسی طرح پہنچانا نہ چاہئے وضو سے نہ غسل سے نہ پینے سے معاذاللہ احتمال برص ہے۔

(فتاوی رضویہ ،جلد26،صفحہ412،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

6ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/25جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں