دو ،تین مصلے رکھ کر نماز پڑھنا

سوال:جس مسجد میں امام کے مصلے پر دو تین مصلے رکھے ہوتے ہیں کیا یہ درست ہے؟

یوزر آئی ڈی:محمد مغیث احمد سعیدی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پہلے یہ سمجھ لیں کہ سجدے میں پیشانی کا زمین پر جمنا فرض ہے اور ناک کی ہڈی کا جمنا واجب ہے لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر دو تین مصلوں پر نماز پڑھتے ہوئے پیشانی و ناک اچھی طرح جم گئے تو نماز ہوجائے گی اور اگر پیشانی نہ جمی تو نماز ہو گی ہی نہیں کہ سجدہ نہ ہوا اور اگر ناک کی ہڈی نہ جمی تو نماز دوبارہ پڑھنا لازم ہو گا لہذا بہتر یہی ہے کہ ایک ہی مصلا رکھا جائے۔صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:کسی نرم چیز مثلاً گھاس، روئی، قالین وغیرہا پر سجدہ کیا تو اگر پیشانی جم گئی یعنی اتنی دبی کہ اب دبانے سے نہ دبے تو جائز ہے، ورنہ نہیں ۔ بعض جگہ جاڑوں میں مسجد میں پیال (چاول کا بھس) بچھاتے ہیں ، ان لوگوں کو سجدہ کرنے میں اس کا لحاظ بہت ضروری ہے کہ اگر پیشانی خوب نہ دبی، تو نماز ہی نہ ہوئی اور ناک ہڈی تک نہ دبی تو مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوئی، کمانی دار گدّے پر سجدہ میں پیشانی خوب نہیں دبتی لہٰذا نماز نہ ہوگی۔ (بہار شریعت ،حصہ سوم ، صفحہ 518 مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

16شوال المکرم1444ھ/07 مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں