سوال:ایک شخص بازار میں اپنی دوکان پر اسپیکر میں اونچی آواز سے تلاوت قرآن پاک لگاتا ہے آنے جانے والے لوگ کوئی دھیان نہیں دیتے تو اس کا کیا حکم ہے؟
یوزر آئی ڈی:ذاکر حسین
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں اگر ریکارڈنگ لگاتا ہے تو جب کوئی سننے والا نہیں تو بہتر ہے نہ لگائی جائے اور اگر براہ راست ہونے والی تلاوت کو اس طریقے سے لگاتا ہے تو یہ طریقہ درست نہیں کیونکہ ایسی جگہوں پر تلاوت قرآن آہستہ کرنے کا حکم ہے ۔سیدی امام اہلسنت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:قرآن عظیم کی تلاوت آواز سے کرنا بہتر ہے مگر نہ اتنی آواز سے کہ اپنے آپ کو تکلیف یا کسی نمازی یا ذاکر کے کام میں خلل ہو یا کسی جائز نیند سونے والےکی نیند میں خلل آئے یا کسی بیمار کو تکلیف پہنچے یا بازار یا سرایا عام سڑک ہو یا لوگ اپنے کام کاج میں مشغول ہیں اور کوئی سننے کے لئے حاضر نہ رہے گا ان صورتوں میں آہستہ ہی پڑھنے کا حکم ہے۔
(فتاویٰ رضویہ جلد23،صفحہ383،رضافاؤنڈیشن،لاہور)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
21شوال المکرم1444ھ/11مئی2023 ء