دوران عدت عورت کی منگنی و رشتہ کرنے کا حکم

سوال: عدت کے دوران بچی کی منگنی یا رشتہ کرنا کیسا ہے؟

یوزر آئی ڈی:محمد الیاس

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

عدت والی کے ہاں دوران عدت صراحتا نکاح کا پیغام بھیجنا ناجائز و حرام ہے لہذا عدت کے دوران عورت کی منگنی و رشتہ کرنے کی اجازت نہیں۔امام اہلسنت ،امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:عدت میں نکاح تو نکاح،نکاح کا پیغام دینا حرام ہے۔ (فتاوی رضویہ،جلد11،صفحہ266،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:جو عورت عدت میں ہو اُس کے پاس صراحۃً نکاح کا پیغام دینا حرام ہے اگرچہ نکاح فاسد یا عتق کی عدت میں ہوا ور موت کی عدت ہو تو اشارۃًکہہ سکتے ہیں اور طلاق رجعی یا بائن یا فسخ کی عدت میں اشارۃبھی نہیں کہہ سکتے اور وطی بالشبہہ یا نکاح فاسد کی عدت میں اشارۃً کہہ سکتے ہیں اشارۃً کہنے کی صورت یہ ہے کہ کہے میں نکاح کرنا چاہتاہوں مگر یہ نہ کہے کہ تجھ سے، ورنہ صراحت ہو جائیگی یا کہے میں ایسی عورت سے نکاح کرنا چاہتا ہوں جس میں یہ یہ وصف ہوں اور وہ اوصاف بیان کرے جو اس عورت میں ہیں یا مجھے تجھ جیسی کہاں ملے گی۔ (بہارشریعت،جلد2،حصہ8،صفحہ246،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

16محرم الحرام1445ھ/4 اگست 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں