سوال:حضور ﷺ نے جاگتی آنکھوں سے اللہ پاک کا دیدار کیا ہے کیا اس طرح کسی اور نے بھی اللہ پاک کا دیدار کیا ہے؟ اور کیا کوئی انسان خواب میں اللہ پاک کا دیدار کر سکتا ہے؟
یوزر آئی ڈی:محمد علی جاید
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اس دنیا میں جاگتی آنکھوں سے اللہ پاک کا دیدار کرنا صرف حضور ﷺ کا خاصہ ہے حضور ﷺ کے علاوہ کسی نے بھی حضور کا جاگتی آنکھوں سے دیدار نہیں کیا اور نہ ہی یہ کسی اور کے لیے ممکن ہے جو اس کا دعوی کرے کہ اس نے اللہ کا دیدار جاگتی آنکھوں سے کیا اس پر کفر کا حکم ہے ہاں خواب کی حالت میں کوئی بھی اللہ پاک کا دیدار کر سکتا ہے جیسا کہ اولیاء کرام سے خواب میں دیدار الہی کرنا ثابت ہے۔ بیداری میں دیدارِ الہی کادعوی کرنے والے پرحکمِ کفرہونے کے بارے میں المعتقدالمنتقدمیں ہے: ”کفروامدعی الرویة کماأن القاری فی ذیل قول القاضی وکذالک من ادعی مجالسة اللہ تعالی والعروج الیہ ومکالمتہ“قال:وکذامن ادعی رویتہ سبحانہ فی الدنیابعینہ“ترجمہ:اللہ تعالی کودیکھنے کادعوی کرنے والے شخص پر علماء نے کفر کا فتوی دیا ہے جیساکہ ملاعلی قاری نے قاضی عیاض کے اس قول (اسی طرح جواللہ تعالی کے ساتھ ہم نشینی اورعروج کرکے اس تک پہنچنے اوراس سے بات کرنے کامدعی ہو، یہی حکم ِ کفر ہے )کے تحت کہا،اوریوں ہی حکمِ کفرہے اس شخص پربھی جواللہ تعالی کودنیامیں آنکھ سے دیکھنے کادعوی کرے ۔
(المعتقدالمنتقد،صفحہ59،مطبوعہ برکاتی پبلیشرز)
منح الروض الازھرمیں ہے:”رؤیة اللہ سبحانہ وتعالی فی المنام،فالأکثرون علی جوازھا….فقدنقل أن الامام أباحنیفة قال:رأیت رب العزة فی المنام تسعاوتسعین مرة،ثم رأہ مرة أخری تمام المائة“ترجمہ:اللہ سبحانہ وتعالی کادیدارخواب میں ممکن ہے،اوراکثرعلماء اس کے جوازپرہیں…..منقول ہے کہ امام ابوحنیفہ نے فرمایا:میں نے اللہ رب العزت کوخواب میں ننانوے مرتبہ دیکھاہے پھرانہوں نے ایک مرتبہ اوردیکھا،سومکمل کرنے کے لیے۔
(منح الروض الازھر،صفحہ124،مطبوعہ دارالکتب العلمیہ،بیروت)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
29ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/19جون2023 ء