دانتوں میں کوئی چیز پھنسی ہو تو غسل کا حکم

سوال:دانتوں کے خلا میں اگر کوئی چیز پھنسی ہو جسے نکالنا دشوار ہو تو غسل ہو جائے گا یا نہیں؟

یوزر آئی ڈی:محمد ظفر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں اگر دانتوں میں پھنسی چیز کو چھڑانے میں نقصان یا حرج ہو تو غسل میں اسے جدا کر کے نیچے تک پانی پہنچانا ضروری نہیں اوپر ہی پانی کا بہہ جانا کافی ہے ہاں اگر اسے چھڑا کر نیچے تک پانی پہنچانا آسان ہو تو فرض ہے کہ اسے چھڑا کر نیچے تک پانی پہنچایا جائے ورنہ غسل نہیں ہو گا۔ صدر الشریعہ بدر الطريقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: دانتوں کی جڑوں یا کھڑکیوں میں کوئی ایسی چیز جو پانی بہنے سے روکے، جمی ہو تو اس کا چھڑانا ضروری ہے اگر چھڑانے میں ضرر اور حرج نہ ہو جیسے چھالیا کے دانے، گوشت کے ریشے اور اگر چھڑانے میں ضرر اور حرج ہو جیسے بہت پان کھانے سے دانتوں کی جڑوں میں چونا جم جاتا ہے یا عورتوں کے دانتوں میں مسی کی ریخیں کہ ان کے چھیلنے میں دانتوں یا مسوڑوں کی مضرت کا اندیشہ ہے تو معاف ہے۔

(بہارشریعت،جلد1،حصہ2،صفحہ316،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

11ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/1 جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں