سوال:غسل فرض ہونے کی حالت میں احادیث مبارکہ پڑھنا ،نعت شریف پڑھنا کیسا؟
یوزر آئی ڈی:عامر سلطان
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
جس پر غسل فرض ہو اسے احادیث کی کتابوں کو چھونا مکروہ ہے بغیر چھوئے احادیث پڑھے تو بہتر ہے کہ پہلے وضو یا کلی کر لے ایسے ہی نعت شریف پڑھنے سے پہلے وضو یا کلی کر لے تو بہتر ہے۔ صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: ان سب (جن پر غسل فرض ہو)کو فقہ و تفسیر وحدیث کی کتابوں کا چھونا مکروہ ہے اور اگر ان کو کسی کپڑے سے چُھوا اگرچہ اس کو پہنے یا اوڑھے ہوئے ہو تو حَرَج نہیں مگر مَوضَعِ آیت پر ان کتابوں میں بھی ہاتھ رکھنا حرام ہے۔۔۔درود شریف اور دعاؤں کے پڑھنے میں انھیں حَرَج نہیں مگر بہتر یہ ہے کہ وُضو یا کُلی کر کے پڑھیں۔
(بہارِ شریعت ،جلد اول،حصہ دوم،صفحہ328،مکتبۃالمدینہ،کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
5ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/26مئی2023 ء