جنازے کے بعد دعا مانگنے کا حکم

سوال:جنازے کے بعد دعا مانگنا کیسا ہے؟

یوزر آئی ڈی:قاری ندیم رضا عطاری

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

نماز جنازہ کے بعد دعا مانگنا بلکل جائز و مستحب عمل ہے اور اس کا ثبوت احادیث سے ملتا ہے۔ سنن ابی داؤداور ابن ماجہ میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں :قال اذَا صَلَّيْتُمْ عَلَى الْمَيِّتِ فَأَخْلِصُوا لَهُ الدُّعَاءَ ترجمہ: رسول اﷲصلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم میت پر نماز پڑھ لو تو اس کےلئے خلوص دل سے دعا مانگو۔

(أبو داودج3،ص210،م المكتبة العصرية،ابن ماجه ،ج1،ص480، دار إحياء الكتب العربية،)

المصنف فی الاحادیث و الاثار میں ہے :عن عمير بن سعيد، قال: صليت مع علي على يزيد بن المكفف فكبر عليه أربعا، ثم مشى حتى أتاه فقال: «اللهم عبدك وابن عبدك نزل بك اليوم فاغفر له ذنبه، ووسع عليه مدخله، فإنا لا نعلم منه إلا خيرا وأنت أعلم به ترجمہ حضرت عمیر بن سعید رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے آپ فرماتے ہیں میں نے حضرت سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ یزید بن مکفف کی نما زجنازہ پڑھی توجب حضرت علی نے نماز جنازہ پڑھ لی توچل کر میت کے نزدیک ہو گے پھر دعا کی اے اللہ یہ تیرا بند اور تیر ے بندے کا بیٹا ہےآج یہ تیری بارگاہ میں حاضر ہوا تواس کے گناہوں کو بخش دے اوراس کی قبر کو کشادہ فرمادے بے شک ہم اسکی بھلائی کے سواکچھ نہیں جانتےاور تو اس کے احوال سے زیادہ باخبر ہے ۔

(الكتاب المصنف في الأحاديث والآثار ،ج3،ص20، مكتبة الرشد،الرياض)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

16محرم الحرام1445ھ/4 اگست 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں