سوال:کیا جنات قابو میں کر کے ان سے کام لےسکتے ہیں؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
جنات کو قابو میں کرنے سے بندے میں تکبر پیدا ہو جاتا ہے اور ان کی صحبت فائدے مند بھی نہیں لہذا جنات کو قابو کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ امام اہلسنت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:حضرت سیدنا شیخ اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ کم از کم وہ ضرر کہ صحبت جن سے ہوتاہے یہ کہ آدمی متکبر ہوجاتاہے والعیاذباللہ ، تو راہ سلامت اس سے بعد ومجانبت ہی میں ہے، رب عزوجل تو اس دعا کا حکم دے کہ اعوذ بک رب ان یحضرون (اے میرے پرودگار! میں تیری پناہ مانگتاہوں اس سے کہ شیطان میرے پاس حاضر ہوں۔) اوریہاں یہ رٹ لگائی جائے کہ حاضر شو حاضر شو والعیا ذ باللہ تعالٰی واللہ تعالٰی اعلم۔ (حاضر ہوجا، حاضر ہوجا، اور اللہ تعالٰی کی پناہ ، اور اللہ تعالٰی سب سے بڑا عالم ہے۔
(فتاوی رضویہ جلد21،صفحہ 218، رضافاؤنڈیشن،لاہور)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
10ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/31مئی2023 ء