جس نے قربانی کی ہو اسے قربانی کا گوشت دینا

سوال:کیا قربانی کا گوشت قربانی کرنے والے رشتہ دار کو دے سکتے ہیں ؟

یوزر آئی ڈی:ملک جبار

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

قربانی کا گوشت رشتہ داروں کو دینا بھی مستحب ہے اب اگر رشتہ داروں میں سے بھی کسی نے قربانی کی ہے تو اسے دینے میں حرج نہیں ہاں اگر دونوں خوشی سے کہہ دیں کہ ہم آپس میں لین دین کرنے کے بجائے بقیہ احباب کو دیتے ہیں جنہوں نے قربانی نہیں کی تو یہ بہت اچھاہے ۔صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: قربانی کا گوشْتْ خود بھی کھا سکتا ہے اور دوسرے شخص غنی (یعنی مالدار)یا فقیر کو دے سکتا ہے کِھلا سکتا ہے بلکہ اس میں سے کچھ کھا لینا قربانی کرنے والے کے لیے مُستحب ہے۔ بہتر یہ ہے کہ گوشْتْ کے تین حصّے کرے ایک حصّہ فُقَراء کے لیے اور ایک حصّہ دوست و اَحباب کے لیے اور ایک حصّہ اپنے گھر والوں کے لیے۔

(بہار شریعت،جلد3،صفحہ345،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

اگر سارا گوشْتْ خود ہی رکھ لیا تب بھی کوئی گناہ نہیں ۔ میرے آقااعلیٰ حضرت ، امام احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں :تین حصّے کرنا صِرْف اِسْتِحْبابِی اَمر ہے کچھ ضَروری نہیں ، چا ہے توسب اپنے صَرْف (یعنی استعمال )میں کر لے یا سب عزیزوں قریبوں کو دے دے،یا سب مساکین کو بانٹ دے۔

(فتاوٰی رضویہ ،جلد20،صفحہ253،رضافاؤنڈیشن،لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

29ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/19جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں