بچوں اور بچیوں کا نکاح کی تعلیم حاصل کرنا

سوال:کیا شادی سے پہلے بچوں اور بچیوں کو شادی کے متعلق دینی رہنمائی حاصل کرنی چاہیے؟

یوزر آئی ڈی:پارٹی سپنٹ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

جو نکاح کرنے کا رادہ رکھتا ہو اس کے لیے نکاح و طلاق وغیرہ کے مسائل سیکھنا لازم ہے لہذا بچوں اور بچیوں کو نکاح سے پہلے نکاح و طلاق کے ضروری مسائل سے آگاہی حاصل کر لینا ضروری ہے۔سیدی امام اہلسنت فرماتے ہیں:سب مىں اولىن واہم ترىن فرض ىہ ہے کہ بنىادى عقائد کا علم حاصل کرے جس سے آدمى صحىح العقىدہ سنى بنتا ہے اور جس کے انکار و مخالفت سے کافر ىا گمراہ ہوجاتا ہے۔۔اس کے بعد مسائل نماز ىعنى اس کے فرائض و شرائط و مفسدات (ىعنى نماز توڑنے والى چىزىں) سىکھىں تاکہ نماز صحىح طور پر ادا کرسکے، پھر جب رمضان المبارک کى تشرىف آورى ہو تو روزوں کے مسائل ،مالک نصاب نامى (ىعنى حقىقتا ىو ہوگئى بڑھنے والے مال کے نصاب کا مالک) ہوجائے اور زکوة کے مسائل،صاحب استطاعت ہو تو مسائل حج، نکاح کرنا چاہے تو اس کے ضرورى مسائل، وعلى ھذالقىاس (ىعنى اور اسى پرقىاس کرتے ہوئے)ہر مسلمان عا قل و بالغ مرد و عورت پر اس کى موجودہ حالات کے مطابق مسئلے سىکھنا فرض عىن ہے۔نىز مسائل قلب (باطنى مسائل) ىعنى فرائض قلبى ( باطنى فرائض) مثلا عاجزى و اخلاص اور توکل وغىرہا اور ان کو حاصل کرنے کا طرىقہ اور باطنى گناہ مثلا تکبر، رىا کارى ، حسد وغىرہ اور ان کا سىکھنا ہر مسلمان پر اہم فرائض سے ہے۔ملخصا

(فتاوىٰ رضوىہ جلد23، صفحہ623، رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

4محرم الحرام1444ھ/23جولائی 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں