برتن صاف نہ کرنااور بچا کھانا نالیوں میں بہانا

سوال:کھانا کھاتے وقت برتن صحیح صاٖف نہ کرنا کیسا ہے؟ اور پھر جو کھانا نالیوں میں جاتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟

یوزر آئی ڈی:فراز حسین

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

کھانے کے آداب میں سے ہے کہ برتن کو اچھے سے صاف کر لیا جائے کہ اسکے بہت فضائل ہیں اور برتن کو صاف نہ کرنا اور اس میں کھانا چھوڑ دینا پھر نالیوں میں بہا دینا جائز نہیں کہ یہ اسراف ہے اور اسراف گناہ ہے۔سنن ابن ماجہ میں سیدنا نبیشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:من اكل في قصعة ثم لحسها، استغفرت له القصعةترجمہ:جو شخص کسی پیالے میں کھائے، اور اسے چاٹ کر صاف کر لے تو یہ پیالہ اس کے لیے استغفار کرے گا۔

(سنن ابن ماجہ، بَابُ : تَنْقِيَةِ الصَّحْفَةِ،حدیث3272)

اسراف سے منع کرتے ہوے اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا وَ لَا تُسْرِفُوْا ۚ-اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَ۠(۳۱) کھاؤ اور پیو اور اسراف (زیادتی) نہ کرو، بے شک وہ اسراف کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔

(القرآن ،پارہ8،سورۃ اعراف،آیت31)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

15شوال المکرم1444ھ/05 مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں