بد مذھب کے مرنے کے بعد اس کے لیے دعائے مغفرت

سوال:بد مذھب کے مرنے کے بعد اسکے لیے دعائے مغفرت کرنا کیسا ہے؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

بد مذھب کے مرنے کے بعد اس کے لیے دعائے مغفرت کرنا منع ہےبلکہ اگر بد مذھب کی بدمذھبی حد کفر تک تھی یہ جانتے ہوے دعائے مغفرت کی تو یہ کفر ہے ۔صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:جو کسی کافر کے لیے اُس کے مرنے کے بعد مغفرت کی دعا کرے، یا کسی مردہ مُرتد کو مرحوم یا مغفور، یا کسی مُردہ ہندو کو بیکنٹھ باشی(جنتی)کہے، وہ خود کافر ہے ۔

(بہارشریعت،جلد1،حصہ 1، صفحہ 187،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

4ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/25مئی2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں