سوال:امام صاحب کو امامت کے مصلے پر کب آناچاہیے اقامت کے بعد آئے یا اقامت سے پہلے ہی دو منٹ آ کر بیٹھ جائے؟
یوزر آئی ڈی:حافظ ساجد علی منصوری
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
امام کا اقامت سے پہلے مصلے پر موجودہونا ضروری نہیں ہے اقامت کے دوران یا اقامت کے فورا بعد بھی اگر مصلے پر آئے یا پہلے سے ہی مصلے پر موجود ہو سب صورتیں درست ہیں ہاں اس بات کا خیال کیا جائے کہ اقامت کے بعد مصلے پر آنے میں اتنی تاخیر نہ کی جائے کہ لوگ کھڑے کھڑے اکتا جائیں۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ سے سوال ہوا کہ” امام مصلیٰ پر نہیں ہے، مسجد کے صحن میں کھڑا یا بیٹھا ہے یا بیرونِ مسجد حجرہ میں ہے اور مکبر نے اقامت شروع کردی، یہ جائز ہے یا نہیں؟ “آپ علیہ الرحمۃ اس کے جواب میں فرماتے ہیں:”تکبیر شروع کردینا جائز ہے اور یہی طریقہ زمانہ رسالت میں تھا کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ و الہ و سلم حجرہ میں ہوتے اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ تکبیر کہہ دیا کرتے تھے، بوقتِ تکبیر امام کا مصلیٰ پر ہونا نہ واجب نہ سنت نہ مستحب مصلی ٰپر ہو یا نہ ہو دونوں برابر۔“
(فتاویٰ امجدیہ، جلد1، صفحہ 67، مطبوعہ مکتبہ رضویہ ،کراچی)
فتاویٰ اجملیہ میں ہے:”بوقت تکبیر امام کا مصلے پر ہونا ضروری نہیں ہےیہاں تک کہ اگر امام بعد تکبیر آیا تو اس تکبیر کو دوبارہ کہنے کی ضرورت نہیں۔“
(فتاویٰ اجملیہ، جلد 2، صفحہ 42، مطبوعہ شبیر برادرز لاہور)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ
انتظار حسین مدنی کشمیری
29ذوالقعدۃ الحرام 1444ھ/19جون2023 ء