اشارے سے نماز پڑھتے ہوے سجدے میں ہاتھ آگے بڑھانا

سوال:بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھتے ہوے کیا شرعی طریقہ کار ہے؟ کیا سجدہ کرتے وقت ہاتھ گٹھنوں سے آگے بڑھائے گا یا نہیں؟

یوزر آئی ڈی:مشتاق احمد تبسم

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

شرعی عذر کی بنا پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کے لیے ضروری ہے کہ رکوع کے اشارے سے سجدے کا اشارہ پست کرے یعنی سجدے میں رکو ع سے زیادہ جھکے سجدے میں ہاتھ آگے کرنا ضروری نہیں ہے۔ فتاوی ھندیہ میں ہے: وإن عجز عن القیام والرکوع والسجود وقدر علی القعود یصلی قاعدا بإیماء ویجعل السجود أخفض من الرکوع ترجمہ: اور اگر بندہ کھڑا اہونے اور رکوع اور سجدہ کرنے سے عاجز آ جائے اور بیٹھنے پر قادر ہو تو بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھے اور سجدے کو رکوع سے پست کرے۔

(الفتاوی الھندیہ، کتاب الصلاۃ،الباب الرابع عشر فی صلاۃ المریض،جلد1،صفحہ136،دارلفکر،بیروت)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبہ

انتظار حسین مدنی کشمیری

8ذو الحجۃ الحرام 1444ھ/27جون2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں