کیا ٹیلی فون ،انٹرنیٹ، اسکائپ وغیرہ پر نکاح جائز ہے یا نہیں؟

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیاں عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ لڑکی کاخاندان عرب شریف میں ہے اور لڑکے کا پاکستان اب وہ آپس میں نکاح کرانا چاہتے ہیں تو کیا ٹیلی فون ،انٹرنیٹ، اسکائپ وغیرہ پر نکاح جائز ہے یا نہیں؟کوئی طریقہ بتادیں جس سے نکاح درست ہوجائے.؟

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

نکاح صحیح ہونے کی شرائط میں سے ایک شرط ایجاب و قبول کا ایک مجلس میں ہونا بھی ہے.

اور موبائل فون,انٹرنیٹ, اسکائپ وغیرہ کے ذریعے یہ شرط نہیں پائی جاسکتی لہذا مذکورہ چیزوں کے ذریعے نکاح نہیں ہوسکتا.ہاں ایک صورت ہے کہ نیٹ یا ٹیلی فون کے ذریعے کسی کو اپنا وکیل بنا دیا جائے وہ وکیل گواہوں کی موجودگی میں نکاح کر دے تو اس طرح نکاح ہو جائے گا.وکالت کا طریقہ یہ ہے کہ نکاح خوان لڑکی سے فون کے ذریعے یوں اجازت لے کہ میں فلان بن فلاں اتنے حق مہر کے ساتھ آپ کا نکاح فلاں بن فلاں سے پڑھادوں آپ کو قبول ہے؟ لڑکی قبول ہے کہہ دے تو اب یہ شخص  گواہوں کے سامنے لڑکے سے یوں کہا جائے کہ میں نے اہنی مؤکلہ فلان بنت فلاں کا نکاح آپ سے اتنے حق مہر کے بدلےکیا ہے لڑکا کہے کہ میں نے قبول کیا.نکاح ہوگیا.

فتادی ہندیہ المعروف فتاوی عالمگیری میں ہےومنها) أن يكون الإيجاب والقبول في مجلس واحد.

(نکاح کی شرائط) میں سے یہ بھی ہے کہ ایجاب و قبول دونوں کا ایک مجلس میں  ہونا.

(الفتاوی الھندیۃ کتاب النکاح باب الاول فی تفسیر النکاح شرعا و صفتہ و رکنہ و شرطہ و حکمہ جلد1صفحہ269 مطبوعہ دارالفکر)

البدائع والصنائع میں ہے

النكاح كما ينعقد بهذه الألفاظ بطريق الأصالة ينعقد بها بطريق النيابة، بالوكالة،

نکاح جس طرح الفاظ کے ساتھ بطریقِ اصل منعقد ہوجاتا ہے ایسے ہی ان کے ساتھ بطریق نیابت و وکالت بھی ہوجاتا ہے

(البدائع الصنائع فصل رکن النکاح ج 2 ص 231 دارالکتب العلمیہ)

الفتاوی الہندیہ میں ہےيصح التوكيل بالنكاح نکاح کی وکالت کرنا درست ہے

(الفتاوی الہندیہ الباب السادس فی الوکاۃ وغیرھا ج1 ص294 دارالفکر )

فقہ حنفی کی مشہور کتاب”الھدایۃ” میں ہےكل عقد جاز أن يعقده الإنسان بنفسه جاز أن يوكل به غيره.

ہر وہ عقد جو انسان کےلئے بذات خود کرنا جائز ہے تو اس کے لئے یہ بھی جائز ہے کسی دوسرے کو اس کا وکیل بنادے۔(الھدایۃ کتاب الوکالۃ  ج3 ص 136 مطبوعہ دار احیاءالتراث العربی بیروت- لبنان )

واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

مجیب: ابومعاویہ زاہد بشیر مدنی

اپنا تبصرہ بھیجیں