سوالاتِ قبربعض مسلمانوں سے نہیں ہوں گے

سوال: سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ نظر سے گزری کہ 8قسم کے لوگوں سے سوالات قبر نہیں ہونگے وہ یہ ہیں:شہید،اسلامی سرحد کی حفاظت کرنے والا،مرضِ طاعون سے فوت ہونے والا،طاعون کے زمانے میں طاعون کے علاوہ کسی اور مرض سے فوت ہونے والا جبکہ صابر ہو اور ثواب کی امید رکھتا ہو،صدیق،بچے،جمعے کے دن یا رات میں مرنے والا،ہر رات سورہ ملک کی تلاوت کرنے والا۔حوالہ فتاوی شامی کا تھا کیا یہ درست ہے؟

جواب: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

ایسی روایات موجود ہیں کہ سوالاتِ قبربعض مسلمانوں سے نہیں ہوں گے ۔فتاوی شامی میں بھی8 افرادکا ذکر موجود ہے۔

فتاوی شامی میں ہے: أن من لا يسأل ثمانية: الشهيد، والمرابط، والمطعون، والميت زمن الطاعون بغيره إذا كان صابرا محتسبا، والصديق والأطفال، والميت يوم الجمعة أو ليلتها، والقارئ كل ليلة تبارك الملك۔ ترجمہ:جن 8طرح کے افراد سے قبر میں سوال نہیں ہو گا وہ درج ذیل ہیں۔
1۔ شہید
2۔ اسلامی سرحد پر پہرا دینے والا
3۔ طاعون سے مرنے والا
4۔ طاعون کے زمانے میں کسی اور بیماری سے مرنے والا جب کہ صبر کرتا ہو اور امید ثواب رکھتا ہو۔
5۔ صدیق
6۔ مسلمانوں کے بچے
7۔ روز جمعہ یا شب جمعہ مرنے والا
8۔ہر رات میں سورہ ملک کی تلاوت کرنے والا (فتاوی شامی،کتاب الصلوۃ ،باب صلاۃ الجنازہ،3/81،دار عالم الکتب ریاض)

تیمور احمد صدیقی مدنی

اپنا تبصرہ بھیجیں