زوجہ کے پاس سات تولے سونااورہم دونوں کی دوانگوٹھیاں

زوجہ کے پاس سات تولے سونااورہم دونوں کی دوانگوٹھیاں

سوال:میری بیوی کے پاس تقریباسات تولے سوناہے اورساتھ میری اورمیری بیوی کی دوچاندی کی انگوٹھیاں ہیں عرض یہ ہے کہ اس پر زکاۃ کتنے بنے گی؟

User ID: Adam Ali

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

زکوۃ میں ہر شخص کی انفرادی ملکیت کااعتبارہوتاہے۔اگرسات تولےسونےاورایک چاندی کی انگوٹھی کی مالک آپ کی زوجہ ہیں توانکی زکوۃ ان پر واجب ہے لہذاجس دن پہلی بار نصاب کے مالک ہوئے سال شروع ہوگیاقمری مہینوں کے اعتبارسےاگلے سال بھی اگرنصاب کے ملک ہوئے(اگرچہ درمیان میں نصاب کم ہوگیا) تواس وقت موجودکل مال(مثلاسونے ،چاندی کی بازاری قیمت کواور اورکوئی نقدی وغیرہ ہوتواس)کوچالیس پر تقسیم کردیں گے یہی سلسلہ ہر سال جاری رہے گا۔اورجوچاندی کی انگوٹھی آپ کی ملکیت ہے اسکوآپ کی ملکیت میں موجودکیش،پرائز بانڈ،سونے،چاندی،مال ِتجارت اوربیچنے کی نیت سے خریدے گئے پلاٹ کی موجودہ قیمت کے ساتھ ملاکردیکھیں گے اگرساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت کوپہنج جائے تونصاب کے سال کے پوراہونے کےدن ان سب کی موجودہ قیمت کوچالیس پر تقسیم کرنے سے زکوۃ نکل آئے گی ۔اموال کی قیمت کاحساب کرتے ہوئے کوئی قرض ہوتواسےمائنس کریں گے۔کنزالدقائق میں ہے:وملك نصابٍ حوليٍّ فارغٍ عن الدّين وحاجته الأصليّة نامٍ۔۔۔ يجب في مائتي درهمٍ۔۔۔ وفي عروض تجارةٍ بلغت نصاب ورقٍ أو ذهبٍ۔ (کنزالدقائق،ص310،309،303،دارالسراج)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

تیموراحمدصدیقی

20جمادی الاولیٰ 1445ھ/06نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں