نسل آدم علیہ السلام کیسے چلی

سوال:نسلِ آدم علیہ السلام کیسے بڑھی؟

User ID: Fayyaz Bhatti

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

حضرتِ آدم علیہ السلام کی اولاد میں سے ایک دفعہ میں پیداہونے والےلڑکالڑکی کودوسری دفعہ پیداہونے والی اولاد سے نکاح کی اجازت تھی۔ ایک قول کے مطابق بیس باراس طرح اولادہوئی اورایک قول کیمابق آپکے وصال کے وقت اولاد اورانکی اولاد کی کل تعداد چالیس ہزارتھی۔

تفسیرخازن میں ہے: ذكر أهل العلم بالأخبار والسير أن حواء كانت تلد لآدم في كل بطن غلاما وجارية فكان جميع ما ولدته أربعين ولدا في عشرين بطنا ۔۔۔ قال ابن عباس: لم يمت آدم حتى بلغ ولده وولد ولده أربعين ألفا ۔ترجمہ: حضرت آدم علیہ السلام اورحضرت حوارضی اللہ عنھا کی اولاد کی تعدادچالیس ہے اوریہ اس طرح کہ بیس دفعہ میں لڑکالڑکی پیداہوئے۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کے وصال کے وقت آپکی اولاد اورانکی اولادچالیس ہزارتھی۔(سورہ مائدہ:27، ج2،ص32، بیروت)

البدایہ والنھایہ میں ہے:ولم یکن تحل اخت لاخیھاالذی ولدت معہ ۔ترجمہ: ایک دفعہ میں پیداہونے والے بہن بھائی کا آپس میں نکاح جائزنہیں تھا۔(البدایہ والنھایہ،باب ذکر آدم علیہ السلام،ج1،ص215، ریاض)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

تیموراحمدصدیقی

10رجب المرجب 1445ھ/22جنوری 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں