چلتی گاڑی میں نماز پڑھنے کا حکم

چلتی گاڑی میں نماز پڑھنے کا حکم

سوال: جب ہم موٹر وے پر سفر کرتے ہیں تو گاڑی راستے میں دو نمازوں کے اوقات میں رکتی ہی نہیں تو اس صورت میں کیا گاڑی میں بیٹھ کر نماز پڑھ سکتے ہیں؟

User ID:عادل رضوی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

چلتی گاڑی میں فرض ،واجب اور فجر کی سنتیں نہیں پڑھ سکتے ہاں اگر وقت نکل رہا ہو اور گاڑی نہ رکےجیسے پوچھی گئی صورت میں تو چلتی گاڑی میں جیسے بھی ممکن ہو فرض ادا کر لے پھر بعد میں فرض اور وتروں کا اعادہ کرنا لازم ہے۔امامِ اہلسنت امام احمد رضا خان حنفی متوفی۱۳۴۰ھ لکھتے ہیں:ٹھہری ہوئی ریل میں سب نمازیں جائز ہیں اور چلتی ہوئی میں سنّتِ صبح کے سوا سب سنّت ونفل جائز ہیں مگر فرض و وتر یا صبح کی سنتیں نہیں ہوسکتیں اہتمام کرے کہ ٹھہری میں پڑھے اور دیکھے کہ وقت جاتا ہے پڑھ لے اور جب ٹھہرے پھر پھیرے۔ (فتاوی رضویہ،کتاب الصلاۃ،جلد5،صفحہ113،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی۱۳۶۷ھ لکھتے ہیں:چلتی ریل گاڑی پر بھی فرض و واجب وسنّتِ فجر نہیں ہوسکتی۔۔۔لہٰذا جب اسٹیشن پر گاڑی ٹھہرے اُس وقت یہ نمازیں پڑھے اوراگر دیکھے کہ وقت جاتا ہے تو جس طرح بھی ممکن ہو پڑھ لے پھر جب موقع ملے اعادہ کرے کہ جہاں مِن جہۃ العباد (یعنی بندوں کی طرف سے) کوئی شرط یا رکن مفقود ہو(یعنی نہ پایا گیا ہو) اُس کا یہی حکم ہے۔

(بہارِ شریعت،سنن ونوافل کا بیان،حصہ چہارم،جلد1،صفحہ 673،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

8ربیع الاول 5144 ھ26 ستمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں