نکاح لیے لڑکی کو ایک بار دیکھنا

نکاح لیے لڑکی کو ایک بار دیکھنا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ جس سے شادی کرنی ہو اسے ایک بار دیکھ سکتے ہیں یا نہیں ؟

User ID:نعیم نعیم

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ جس سے شادی کا ارادہ ہو ضرورتا اس لڑکی کو ایک بار دیکھنا جائز ہے۔حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا:”إذا خطب أحدکم المرأۃ فإن استطاع أن ینظر إلی ما یدعوہ إلی نکاحھا فلیفعل“ ترجمہ : جب تم میں سے کوئی کسی عورت کونکاح کا پیغام دینے لگے ،تو اگر اس کو دیکھ سکے ،جو اسے اس عورت کےنکاح کی طرف لے جائے تووہ ضرورایسا کر لے۔

(سنن ابو داؤد، جلد 1، صفحہ301،مطبوعہ لاھور)

مفسر قرآن مولانا مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں:”مخطوبہ وہ عورت ہے، جس کے نکاح کا پیغام دیا گیا ہو یا دینا ہو، مخطوبہ کو دیکھ لینا یا دِکھوا لینا مستحب ہے۔دیکھنے سے مراد چہرہ دیکھنا ہے کہ حسن و قبح چہرے ہی میں ہوتا ہے اور اس سے مراد وہ ہی صورت ہے جو ابھی ذکر کی گئی، یعنی کسی بہانہ سے دیکھ لینا یا کسی معتبر عورت سے دکھوا لینا،نہ کہ باقاعدہ عورت کا انٹرویو کرنا، جیسا کہ آج کل کے بے دینوں نے سمجھا۔‘‘

(مرأۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح ،جلد5،صفحہ11،12 نعیمی کتب خانہ، گجرات)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

14ربیع الاول 5144 ھ 1 اکتوبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں