مسجد حرام و مسجد نبوی میں نماز کی فضیلت

مسجد حرام و مسجد نبوی میں نماز کی فضیلت

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ مکہ میں نماز پڑھنا زیادہ افضل ہے یا مسجد نبوی میں رہنمائ فرمائیں ۔

User ID:قاری عدیل

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ مدینہ منورہ میں نماز پڑھنے کی بھی بہت فضیلت ہے البتہ مکہ مکرمہ میں نماز پڑھنے کی فضیلت زیادہ ہے کیونکہ مسجد نبوی میں ایک نماز کا ثواب پچاس ہزار نمازوں کے برابر ہے اور مکہ مکرمہ میں ایک نماز ایک لاکھ نمازوں کے برابر ہے ۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:گھر میں آدمی کی نماز ایک نماز کا ثواب رکھتی ہے، محلہ کی مسجد میں نماز پڑھنے کا ثواب 25 نمازوں کے برابر ہے، جو جامع مسجد میں نماز پڑھے، اسے پانچ سو نمازوں کا ثواب ملے گا اور جو مسجد اقصیٰ اور میری مسجد یعنی مسجد نبوی میں نماز پڑھے، اسے پچاس ہزار کا ثواب ملے گا اور جو مسجد حرام میں نماز پڑھے، اسے ایک لاکھ نماز پڑھنے کا ثواب ملے گا۔

(ابن ماجہ،جلد۲، صفحہ۱۷۶، حدیث۱۴۱۳)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

7جمادی الاولی 5144 ھ22نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں