مرنے کے بعد انسانوں کی روحیں

مرنے کے بعد انسانوں کی روحیں

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ مرنے کے بعد انسانوں کی روحیں کہاں رہتی ہیں ؟ قبر میں ہوتی ہیں یا ساتویں آسمان پے ہوتی ہیں؟

User ID:شعبان علی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

مرنے کے بعد مسلمانوں کی روحیں مختلف مراتب کے اعتبار سے مختلف مقامات پر رہتی ہیں بعض کی قبروں پر بعض کی آسمانوں پر بعض کی آب زم زم کے کنویں پر بعض کی جنت کے باغات میں اور کفار کی بعض روحیں ان کے مرگھٹ میں ، بعض کی پہلی سے ساتویں زمین تک ،بعض کی روحیں جہنم کی وادی سجین میں رہتی ہیں۔ بہار شریعت میں ہے: مرنے کے بعد مسلمان کی روح حسبِ مرتبہ مختلف مقاموں میں رہتی ہے، بعض کی قبر پر ، بعض کی چاہِ زمزم شریف( یعنی زمزم شریف کے کنویں) میں، بعض کی آسمان و زمین کے درمیان، بعض کی پہلے، دوسرے، ساتویں آسمان تک اور بعض کی آسمانوں سے بھی بلند، اور بعض کی روحیں زیرِ عرش قندیلوں میں، اور بعض کی اعلیٰ عِلّیین( جنت کے نہایت ہی بلند وبالا مکانات) میں مگر کہیں ہوں ، اپنے جسم سے اُن کو تعلق بدستور رہتا ہے۔ جو کوئی قبر پر آئے اُسے دیکھتے، پہچانتے، اُس کی بات سنتے ہیں ۔۔۔ کافروں کی خبیث روحیں بعض کی اُن کے مرگھٹ، یا قبر پر رہتی ہیں ، بعض کی چاہِ برہُوت میں کہ یمن میں ایک نالہ ہے ، بعض کی پہلی، دوسری، ساتویں زمین تک، بعض کی اُس کے بھی نیچے سجّین( جہنم کی ایک وادی کا نام) میں، اور وہ کہیں بھی ہو، جو اُس کی قبر یا مرگھٹ پر گزرے اُسے دیکھتے، پہچانتے، بات سُنتے ہیں ، مگر کہیں جانے آنے کا اختیار نہیں ، کہ قید ہیں ۔ (بہارشریعت،جلد1،حصہ1،صفحہ99-103،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

15جمادی الاولی 5144 /1 دسمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں