گھروں میں جانداروں کے مجسمے رکھنا

گھروں میں جانداروں کے مجسمے رکھنا

سوال: گھر میں جانداروں کے مجسمے خوبصورتی کے لیے آویزاں کرنے کا کیا حکم ہے؟

User ID:محمد نواز کھرل

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

جانداروں کے ایسے مجسمے جس میں تصویر واضح ہو بنانا اور گھروں میں سجا کر رکھنا ناجائز و حرام ہے کیونکہ اسلام میں بلا عذرِ شرعی تصویر بنانا، بنوانا سخت ناجائز و حرام ہے اور ان مجسموں کا حکم تو اور بھی سخت ہے کہ یہ بت پرستی کے مشابہ ہے۔فتاویٰ رضویہ میں اس حوالے سے ہے: ”غیرحیوان کی تصویربت نہیں، بت ایک صورت حیوانیہ مضاہات خلق اﷲ میں بنائی جاتی ہے تاکہ ذوالصورۃ کے لئے مرأت ملاحظہ ہو اور شک نہیں کہ ہرحیوانی تصویرمجسم خواہ مسطح کپڑے پرہو یاکاغذ پردستی ہویاعکسی اس معنی میں داخل ہے توسب معنی بت میں ہیں اور بت اﷲعزوجل کامبغوض ہے توجوکچھ اس کے معنی میں ہے اس کابلااہانت گھرمیں رکھناحرام اور موجب نفرت ملائکہ کرام علیہم الصلٰوۃ والسلام۔“ (فتاویٰ رضویہ، ج 24، ص634، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

مزید ایک دوسرے مقام پر سیدی اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ ارشاد فرماتے ہیں:”تصویر کسی صورت حیوانیہ کے لئے مرأۃ ملاحظہ ہو اور اس کامدار صرف چہرہ پرہے توقطعاً یہ سب تصویریں معنی بت میں ہیں اور ان کامکان میں باعزاز رکھنا، نصب کرنا، چوکھٹوں میں رکھ کردیوار پرلگانا یا پردے یادیواریاکسی اونچی رہنے والی شے پراس کامنقوش کرنا اگرچہ نیم قدیاصرف چہرہ ہو یادیوارگیروں پرانسان یا حیوان کے چہرے لگانا یاپانی کے نل کے منہ یالاٹھی کی بالائی شام پرکسی حیوان کاچہرہ بنوانا یاایسی کسی بنی ہوئی چیزکورکھنا استعمال کرنا سب ناجائزوحرام ومانع دخول ملائکہ علیہم الصلٰوۃ والسلام۔“ (فتاویٰ رضویہ، ج 24، ص638، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

5 ربیع الاول 5144 ھ22 ستمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں