وضو کے دوران اذان کا جواب دینا

وضو کے دوران اذان کا جواب دینا

سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ وضو کے دوران اذان کا جواب دینا یا دعا پڑھنا کیسا ہے؟

User ID:نجیب شیخ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

وضو کے دوران اذان کا جواب دینا اور دعا پڑھنا بلا کراہت جائز ہے شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں کیونکہ وضو کے دوران دنیاوی کلام کرنا مکروہ ہے اور اذان کا جواب دینا یا دعا پڑھنا دنیاوی کلام نہیں لہذا اس میں حرج نہیں ۔ فتاویٰ امجدیہ میں ہے:اثناء وضو میں کلام دنیا مکروہ ہے جب کہ بغیر حاجت ہو۔

درمختار میں ہے:وعدم التکلم بکلام الناس الا لحاجۃ ترجمہ: دنیاوی کلام نہ کرنا مگر حاجت کے لیے۔ لہذا سلام کا جواب دینے میں حرج نہیں۔

(فتاویٰ امجدیہ،جلد اول، صفحہ7، باب الوضو،مکتبہ رضویہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

15ربیع الثانی 5144 ھ31 اکتوبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں